نعتِ رسولِ مقبول ﷺ
ملا ہے جو بھی یہاں پے ہم کو
کرم ہے یہ سب یہاں کے شاہ کا
بنا وہ مانگے عطا وہ کرتے
کرم ہے یہ سب یہاں کے شاہ کا
عظیم ہیں وہ کریم ہیں وہ
رحیم ہیں بھی صدیق ہیں وہ
ہمیں بلاتے ہیں در پے اپنے
برم ہے یہ سب یہاں کے شاہ کا
ملی ہیں جو ہم کو ٹھوکریں بھی
کہانیاں لکھ دی ہیں ہم نے
جھکا لیا ہے میرے عمل کو
رستم ہے یہ سب یہاں کے شاہ کا
رہا ہوں کامل عقل سے بھی
رہا ہوں عامل عمل سے بھی
کھڑا کیا جو اُن نے ہم کو
میدانِ ربِ عطا کا صدقہ
ملا ہے جو بھی یہاں پے ہم کو
کرم ہے یہ سب یہاں کے شاہ کا
سوچا نہیں تھا ہوا ہے جو بھی
گمان میں بھی یہ بات نہ تھی
بھیجا ہے ہم کو فلک پے اُن نے
عمل ہے یہ سب یہاں کے شاہ کا
ملا ہے جو بھی یہاں پے ہم کو
کرم ہے یہ سب یہاں کے شاہ کا
مولخ محمد عدیل شفیق