دردِ دل
درد دل پے لگی چوٹ کھائی ہے
آج درد دل کی صدا آئی ہے
بُول گئے تم ہم کو کوئی گلہ نہیں
چاند کی یہ پہلی رات آئی ہے
مشرق سے نکلنے والے مغرب میں چھپ گئے
اُفق میں کیا گہری چادر چھائی ہے
منظر دل فریب ہے ڈٹا ہوا آسماں ہے
سمائے دل کی ایسی بہار آئی ہے
قوت نہیں کہ تیری اشاعت کر سکوں
خوبصورتی میں ایسا کمال لائی ہے
آنکھ کا دھوکہ ہے یا دماغ کا
کشمکش یہ دل پر کیسی چھائی ہے
سوچ جس کے خیال میں گم تھی عادلؔ
وہ ستارہ بن کر خود میں جان سمائی ہے
مولخ محمد شفیق اور عدیل شفیق
,-,-,-,-,-,
Heartache
The pain is heartbreaking
Today the sound of heartache has come
You said we don't care
This is the first night of the moon
Those who came from the east hid in the west
What a dark blanket on the horizon
The scene is deceptive, the sky is clear
Such a spring of heaven has come
I don't have the strength to publish you
There is such a beauty in beauty
Eye deception or brain deception
What kind of conflict is this on the heart?
The thought that was lost in Adil
She has become a star and has breathed life into herself
Mulakh Muhammad Shafiq and Adeel Shafiq