Subscribe Us

قصیدہ اِمامِ حسین




 قصیدہ اِمامِ حسین


گرا ہے شہسوار کربلا کی ریت پے

آئی ہے یہ صدا ہمیں رب کے دین سے

قدسی بھی کہہ چکے ہیں حکمِ خدا ہے یہ

حسین چھا گئے ہیں عملِ خاص سے

طے ہو چکا ہے کہ شہادت نعصیب ہے

پہنچے وہ وہاں شامِ غریب ہے

نہ مل سکی راحت نہ پانی نعصیب ہے

آئی ہے یہ صدا ہمیں رب کی نوید ہے

رتبہ بلند پاگئے عباسِ حسین بھی

قرار سے جومے ہیں ملائکہِ خدا بھی

کامل ہوا دین نامِ حسین سے

سجا دیا رب نے جنت کو چین سے

زنیب ہے بے قرار نظریں ہیں راہ پر

جھکی ہے جبیں اُن کی رب کی صدا پر

حکمِ خدا ہوا ہے حسین کی شان پر

بلا لیا ہے پیارا رب نے ایمان پر

دن سوز میں پڑا ہے رات زمین پر

کیا غم ٹوٹا ہے طیبہ مسکین پر

یہ داستان لکھی ہے فلک کے زمین نے

توبہ بھی کی ہے کربلا کی زمین نے


مولخ محمؐد عدیل شفیق عددل


Post a Comment

0 Comments
* Please Don't Spam Here. All the Comments are Reviewed by Admin.

Top Post Ad

Below Post Ad